لاہور کی گلابی رکشہ سروس میں خاتون ہی ڈرائیور اور خاتون ہی سواری
برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے خواتین کے لیے گلابی رکشہ متعارف کرانے والی زارا اسلم کا کہنا ہے کہ انہیں یہ سروس شروع کرنے کا خیال لاہور کی سڑکوں میں خواتین کو پیش آنے والی مشکلات کو دیکھ کر آیا، گلابی رکشہ اپنی نوعیت کی پہلی سروس ہے جس میں ڈرائیور ہی خواتین ہیں اور اس میں صرف خواتین ہی سفر کرسکیں گی۔
زارا اسلم کا کہنا تھا کہ گلابی رکشہ سروس سے ناصرف خواتین کو روزگار حاصل ہوگا بلکہ وہ اس کے ذریعے محفوظ سفر بھی کر سکیں گی۔ ابتدائی طور پر لاہور میں 25 گلابی رکشہ چلائے جا رہے ہیں اور ان کی تعداد میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔ رکشہ چلانے والی خواتین کو مختلف نوعیت کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔
For women with pink rickshaw introduce Zara Aslam says that they plan to launch the service in the streets of Lahore came to see the difficulties women, pink rickshaw driver, which is the first service of its kind women and only women will be able to travel.
Zara Aslam said pink rickshaw service employment is not only women but also will be able to travel through it safely. Initially, 25 pink rickshaws are run in Lahore and will be a gradual increase in their number. Women of different nature rickshaw facilities will be provided.
No comments:
Post a Comment