ترکی نے یرغمال بنائے جانے والے ایک وکیل کی تصویر سوشل میڈیا پر شائع ہونے کے بعد فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب کو بلاک کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترک میں بائیں بازو کے عسکریت پسندوں نے ایک وکیل کو یرغمال بنایا تھا جو بعد میں ہلاک ہو گئے تھے تاہم ان کے یرغمال بنائے جانے کی تصویر سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب پر جاری ہو گئیں جس کے بعد ترکی نے ان تمام ویب سائٹس پر پابندی عائد کر دی جو تاحال برقرار ہے۔ ذرائع کے مطابق ترکی میں بہت سے صارفین نے پیر کے روز ان ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی تاہم پابندی کے باعث وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے۔ روزنامہ حریت کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو ان ویب سائٹس تک رسائی ختم کرنے کیلئے سرکاری احکامات موصول ہوئے جن پر فوری عمل کیا گیا۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق یہ پابندی چند گھنٹوں بعد ختم کردی گئی تاہم اس ضمن میں تصدیق نہیں ہوسکی ۔
<
Turkish hostage by a lawyer after the image appeared on social media Facebook, Twitter and YouTube are blocked.According to the logic of left-wing militants, a lawyer who was taken hostage was killed in the hostage, but their image on social media websites Facebook, Twitter and YouTube were released after which Turkey On their websites, which is still banned. According to sources in Turkey on Monday that many users try to access the web sites of the ban, but failed to do so. Hürriyet says that the companies that provide Internet service over access to their websites were received official orders were implemented immediately.
According to latest reports, the ban was lifted after a few hours, but there was no confirmation in this regard.
No comments:
Post a Comment