ترکی کے رہائشی 40 سالہ بلینت سونمیز نامی شخص کو جان لیوا دل کا دورہ پڑنے پر فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے مریض کی دل کی دھڑکوں کو بحال کرنے کی سرتوڑکوششیں کیں تاہم انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
ڈاکٹروں کی جانب سے تمام کوششوں میں ناکامی کے بعد مریض کی دھڑکنیں بحال کرنے انوکھا طریقہ علاج ’’ہائپو تھرمیا‘‘ اختیار کیا گیا جس کے تحت اسے برف کے ٹب میں ڈال دیا گیا جس کے بعد ڈاکٹر بلینت نامی اس مریض کے جسم کا درجہ حرارت 30 سینٹی گریڈ پر لانے میں کامیاب ہوگئے۔
ڈاکٹروں کے اس انوکھے طریقہ علاج ہائپو تھرمیا کا طریقہ کار گر ثابت ہوا اور بلینت کے دل نے دوبارہ دھڑکنا شروع کردیا جس کے بعد ڈاکٹرز اس کے جسم کو نارمل درجہ حرارت پر لے آئے اور 24 گھنٹے انتہائی نگہداشت میں گزارنے کے بعد مریض دوبارہ زندگی کی جانب لوٹ آیا۔
No comments:
Post a Comment