)
آئل کمپنیز ایڈوائزری کمیٹی کے بعد پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ ظاہر کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ایس او نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد کیلئے پی این ایس سی کی جانب سے جہازوں کی فراہمی میں مسلسل تاخیر کی جا رہی ہے۔ اس سے نہ صرف درآمد میں تعطل آرہا ہے بلکہ پورٹ قاسم پر جہازوں کی بیک وقت آمد سے جہازوں کے جیٹی تک آنے میں دشواری کا بھی سامنا ہے۔ جہازوں کی بروقت آف لوڈنگ نہ ہونے کے باعث سپلائرز کی جانب سے پچیس لاکھ ڈالر ڈیمریج چارجز کے کلیم آ چکے ہیں۔ اس صورت حال میں پی ایس او نے فوری طور پر وزارت پورٹس اینڈ شیپنگ سے معاملے کی جانچ پڑتال کرنے کیلئے کہا ہے۔ چند روز پہلے آئل کمپنیز ایڈوائزری کمیٹی نے بھی اسی خدشے کا اظہار کرتے ہوئے بحران سے بچنے کیلئے ایل این جی اور خام تیل لانے والے جہازوں کے شیڈول کو ضروری قرار دیا تھا۔
Oil Companies Advisory Committee, Pakistan State Oil (PSO) also have feared shortage of petroleum products. According to media reports that PSO is expected to import petroleum products from the PNS is being continued delay in the delivery of aircraft. In the absence of timely loading of ships from suppliers twenty-five million dollars arrived claim demurrage charges. In this situation PSO Ports and Shipping Ministry to immediately examine the matter is referred to. A few days ago Oil Companies Advisory Committee expressed similar concerns to avoid crisis LNG and crude oil as necessary to bring the aircraft was scheduled.
No comments:
Post a Comment