اخبار ’’الیوم السابعہ‘‘ کے مطابق خاتون کی شادی ابھی ایک ماہ قبل ہوئی تھی لیکن وہ حد سے زیادہ سونے والے خاوند کی وجہ سے سخت پریشانی کا شکار تھی۔ اس نے مصر قدیمہ فیملی کورٹ میں درخواست دی کہ اس کا شوہر کام سے واپس آتے ہی سو جاتا ہے اور 15 گھنٹے سے زائد وقت کے لیے سوتا رہتا ہے۔ شوہر پر اکثر دوران گفتگو یا کسی مہمان کی موجودگی میں سوجانے کا بھی الزام تھا۔
خاتون نے عدالت کو دی گئی درخواست میں بتایا کہ اسے شادی سے پہلے نہیں بتایا گیا تھا کہ اس کا ہونے والا شوہر بیماری کی حد تک سونے کا عادی ہے۔ عدالت نے خاتون کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے طلاق کا حکم جاری کردیا۔ دوسری جانب خاتون کے شوہرکا کہنا ہے کہ اسے کوئی بیماری نہیں ہے بس وہ قدرے زیادہ سونے کا عادی ہے۔
Newspaper Al alsabah 'the woman had married a month ago, but due to excessive sleeping husband was suffering from severe anxiety. Egypt Archaeology applied to the family court that her husband returned from work more than 15 hours of sleep and hibernate for the time. Husband often slept during the conversation or the accused in the presence of a guest.
The woman told the court that the application had not told him that before marriage, the husband is addicted to gold extent of disease. The court accepted her request was granted divorce. The woman says suhrka it is not a disease and he is accustomed to sleep much.
No comments:
Post a Comment