Search....

ایگزیکٹ آفس سے ملنے والے تمام کمپیوٹرز کا ڈیٹا ریکورکرلیا گیا



ایگزیکٹ اسکینڈل کی تحقیقات کے لئے ایف آئی اے کی ٹیمیں آئی ٹی کمپنی ایگزیکٹ کے ہیڈ آفس میں موجود ہیں جب کہ تحقیقاتی ٹیموں نے قبضے میں لئے گئے تمام کمپیوٹرز سے اہم ڈیٹا ریکور کرلیا۔ دوسری جانب ایف آئی اے سائبرکرائم کی ایک اور ٹیم کراچی پہنچ گئی جس میں ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر اینڈ فرانزک محمد عثمان اور فرانزک کے ماہر محمد نعیم شامل ہیں جو ایگزیکٹ آفس سے ملنے والے کمپیوٹرز سے ٹیرابائٹ ڈیٹا کا جائزہ لیں گے۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے دونوں افسران کو خصوصی ٹاسک دیا ہے جب کہ تحقیقاتی ٹیم کوہدایت کی گئی ہے کہ اب تک ہونے والی تحقیقات کی روشنی میں ابتدائی رپورٹ جون کے پہلے ہفتے تک پیش کی جائے۔

ریسلراوراداکاردی راک نے سیلفیز کا نیا عالمی ریکارڈ قائم کردیا



ندن میں ہالی ووڈ فلم ’’سین اینڈریاس‘‘کا رنگا رنگ پیمئیر منعقد ہوا جس میں فلم میں مرکزی کردارادا کرنے والے تمام اداکاروں کےعلاوہ اس کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر نے شرکت کی۔ اس موقع پر فلم میں مرکزی کردارنبھانے والے اداکاراورسابق ریسلر دی راک نے ریڈ کارپٹ پر 3 منٹ میں اپنے مداحوں کے ساتھ 105 سیلفیز لے کراپنا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں لکھوا لیا۔
اس موقع پرگینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے نمائندے کا کہنا تھا کہ کم سےکم وقت میں زیادہ سے زیادہ سیلفیزلینا کہنے کو آسان لگتا ہے لیکن درحقیقت یہ خاصا مشکل ہے کیونکہ ہرسیلیفی کے لئے ضرروی ہے کہ اس میں شامل افراد کا پورا چہرہ اورگردن ایسے دکھائی دینا چاہیئے جس پرتوجہ مرکوز کی جاسکے۔

باہمی سیریز؛پاکستانی بورڈ بھارتی سرد مہری پر برہم


چیئرمین پی سی بی شہر یار خان دورہ بھارت میں بی سی سی آئی حکام سے ملاقاتوں کے بعد دسمبر میں یو اے ای میں سیریز کی میزبانی کے حوالے سے پُر امید تھے، مگر اب مایوسی کا شکار دکھائی دیتے ہیں۔
اس کی وجہ بھارتی بورڈ کے سینئر آفیشل راجیو شکلا کا بیان ہے جس میں انھوں نے کہاکہ ’’فی الحال باہمی کرکٹ کی بحالی کے امکانات نہیں، حتمی فیصلے کیلیے دونوں ممالک کے بورڈز میں کچھ شرائط طے پانا باقی ہیں، بھارت نیوٹرل وینیو پر کھیلنے کے حق میں نہیں ہے‘‘ اس حوالے سے ’’ایکسپریس نیوز‘‘ کے پروگرام اسپورٹس آور میں شہریار خان نے کہا کہ 1999 میں شیوسینا نے پچ کھود دی تھی۔
مگر پاکستانی ٹیم نے نامساعد حالات کے باوجود دورے سے انکار نہیں کیا کیونکہ ہم کھیلوں میں سیاست کو ملوث کرنے کے حق میں نہیں، کرکٹ کو اس کی اسپرٹ کے مطابق ہی کھیلنا چاہیے، دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے سے نفرت نہیں کرتے، مگر سیاست ہی کرکٹ کے روابط کو تباہ کررہی ہے۔
پاک بھارت سیریز نہ صرف مالی لحاظ سے منافع بخش بلکہ کھیل میں بہتری کے حوالے سے بھی فائدہ مند ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نجم سیٹھی کے دور میں سیریز جیتنے کی صورت میں بڑا بونس دینے کی پالیسی اپنائی گئی تھی جس سے کپتان اور کھلاڑی خوش نہیں ہیں، وہ ہر میچ میں فتح پر انعام چاہتے ہیں، اس حوالے سے جلد فیصلہ کرکے پلیئرز کے ساتھ ایک سال کے معاہدے کرلیے جائیں گے۔

کھوگیا لیپ ٹاپ۔۔۔کوئی بات نہیں۔۔۔ڈھونڈ نکالیں


پل کی جانب سے اپنے صارفین کو ‘‘Find My Mac’’ نامی سروس فراہم کی جاتی ہے جس سے گم شدہ میک کمپیوٹرز کا سراغ لگایا جا سکتا ہے۔ تاہم مائیکروسافٹ کی جانب سے ونڈوز صارفین کے لیے ایسی کوئی سہولت دست یاب نہیں۔ حتیٰ کے ونڈوز 8 پر چلنے والے ٹیبلٹس کے لیے بھی نہیں!

اگر آپ ونڈوز استعمال کرتے ہیں اور خدانخواستہ کبھی آپ کا لیپ ٹاپ چوری یا گم ہو جائے اور آپ اس کا سراغ لگانا چاہیں تو اس کے لیے تھرڈ پارٹی سافٹ ویئر انسٹال کرنا پڑتا ہے۔ اس کام کے لیے کئی پروگرام قیمتاً دست یاب ہیں تو چند بہترین مفت بھی موجود ہیں۔ زیادہ تر ایسے پروگرامز لیپ ٹاپ کے ساتھ ساتھ اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ کے لیے بھی دست یاب ہوتے ہیں۔

٭سراغ رساں پروگرام کیسے کرتے ہیں کام
ایک گم شدہ لیپ ٹاپ یا فون کا سراغ لگانے والی تمام سروسز کے کام کرنے کا طریقہ کار تقریباً ایک جیسا ہی ہوتا ہے۔ اس کے لیے ایک ٹریکنگ پروگرام انسٹال کرنا پڑتا ہے، پھر اس سروس کا ایک اکاؤنٹ بنانا پڑتا ہے، تاکہ ڈیوائس کی گم شدگی کے بعد آپ ان کی ویب سائٹ پر اپنے اکاؤنٹ میں لاگ اِن کر کے ڈیوائس کا مقام جان سکیں اور اسے ریموٹلی کنٹرول کر سکیں۔

ایک بات یاد رکھیں کہ اسمارٹ فونز وغیرہ کے مقابلے میں لیپ ٹاپ کا سراغ لگانا قدرے مشکل کام ہے، کیوںکہ اسمارٹ فون کے زیادہ امکان ہوتے ہیں کہ وہ موبائل ڈیٹا یا وائی فائی کے ذریعے انٹرنیٹ سے ضرور جڑے گا، اس طرح وہ انسٹال شدہ سراغ رساں پروگرام کے سرور پر رپورٹ بھیجے گا، جس سے اس کے مقام کا تعین ہو سکتا ہے، جب کہ لیپ ٹاپ کے بارے میں تو یہ بھی نہیں کہا جا سکتا کہ وہ کب آن ہو گا۔ آن ہو جائے تو کب اس پر انٹرنیٹ چلایا جائے گا۔ اگر اس پر انٹرنیٹ نہ چلایا گیا تو اس کا سراغ لگانا ناممکن ہوجاتا ہے۔ اگرچہ یہ پروگرام صارف کو ذاتی نقصان سے بچنے کے چند اضافی فیچرز ضرور دیتے ہیں لیکن پھر بھی ایک فون کے مقابلے میں لیپ ٹاپ کا سراغ لگانا کافی مشکل کام ہے۔

٭سراغ رساں پروگرام کے فائدے
اگرچہ ہمارے ہاں مسروقہ لیپ ٹاپ یا ڈیوائس کا واپس ملنا تقریباً ناممکن سی بات ہے، لیکن پھر بھی کوشش کرنے میں کیا حرج ہے۔ اگر آپ ڈیوائس کے درست مقام سے آگاہ ہو جائیں تو کافی کچھ کیا جا سکتا ہے، کیوںکہ یہ سراغ رساں پروگرام آپ کو صرف مقام ہی نہیں اور بھی کافی معلومات دیتے ہیں جیسے کہ ویب کیم یا ڈیوائس کے کیمرے سے تصاویر، ڈیسک ٹاپ کا اسکرین شاٹ، ویب براؤزنگ تفصیلات، ڈیوائس پر ٹائپ کی گئی تمام کیز۔ اگر فون کی بات کی جائے تو ان پروگرامز میں کال لاگنگ اور ٹیکسٹ لاگنگ جیسے اہم فیچرز موجود ہوتے ہیں۔

اس حوالے سے مفت سروسز میں محدود فیچرز ہوتے ہیں جو کہ ایک عام صارف کے لیے کافی ہیں، لیکن اگر قیمتاً دست یاب ورژن کو استعمال کیا جائے تو کئی ایڈوانس فیچرز ملتے ہیں جیسے کہ لیپ ٹاپ میں سے ریموٹلی فائلز ڈیلیٹ کرنے کی سہولت وغیرہ۔ اس کے علاوہ یہ ورڑنز بالکل خفیہ موڈ میں بیک گراؤنڈ میں رہتے ہوئے کام کرتے ہیں جن سے ڈیوائس استعمال کرنے والا بالکل لاعلم رہتا ہے۔

٭Prey کا سافٹ ویئر(پرے )
http://preyproject.comکی جانب سے ایک ٹریکنگ سافٹ ویئر ونڈوز، میک اور لینکس کے لیے مفت دست یاب ہے۔ اس کے علاوہ پرے ایپلی کیشن اینڈروئیڈ اور آئی او ایس کے لیے بھی موجود ہے۔ یعنی ایک ہی سروس آپ اپنے لیپ ٹاپ اور دیگر ڈیوائسز کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔

اس سروس کے پروفیشنل پلانز بھی موجود ہیں جو کہ قیمتاً دست یاب ہیں۔ لیکن ایک عام صارف کے لیے لیپ ٹاپ یا ڈیوائس کا سراغ لگانے کے لیے صرف ٹریکنگ سروس کافی ہے جو کہ مفت ورڑن میں موجود ہے۔ مفت اکاؤنٹ میں تین ڈیوائسز کنفیگر کی جاسکتی ہیں۔

٭پرے اسمارٹ فون ایپلی کیشن
اسمارٹ فون کو چوروں کے شر سے محفوظ رکھنے کے لیے ’’پرے‘‘ سب سے بہتر اور مکمل ایپلی کیشن مانی جاتی ہے۔ اس بات کا ثبوت آپ ایپ اسٹور میں اس کے صارفین کی تعداد سے بھی لگا سکتے ہیں۔
اس ایپلی کیشن کی انسٹالیشن کے بعد فون یا ٹیبلٹ کو ریموٹلی کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ درج فوائد بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں:

جیولوکیشن کی مدد سے نقشے پر فون کے مقام سے آگاہ ہوا جا سکتا ہے۔
فون کے فرنٹ اور بیک دونوں کیمروں سے تصاویر بنائی جا سکتی ہیں۔
ڈیوائس کو کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ سے بچانے کے لیے لاک کیا جا سکتا ہے۔
فون کے سائلنٹ پر ہونے کے باوجود ایک تیز الارم بجایا جا سکتا ہے۔
فون اسکرین پر الرٹ میسج دکھایا جا سکتا ہے۔
ڈیوائس پر استعمال ہونے والے نیٹ ورک کی معلومات حاصل کی جا سکتی ہے۔

٭پرے سافٹ ویئر
اب بات کرتے ہیں لیپ ٹاپ کی۔ پرے پروگرام ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے اس کی ویب سائٹ پر جائیں اور اپنے آپریٹنگ سسٹم کے اعتبار سے اسے ڈاؤن لوڈ کر لیں۔ ونڈوز کے لیے دست یاب پروگرام کا سائز 5.5 ایم بی ہے۔ اس کے لیے کم از کم درکار آپریٹنگ سسٹم ونڈوز ایکس پی ہے۔

اس کی انسٹالیشن صرف چند کلکس کی متقاضی ہے۔ پرے دوسروں کی دسترس سے محفوظ رکھنے کے لیے کسٹم لوکیشن پر انسٹال کیا جاتا ہے۔ آپ اسے جس ڈرائیو یا فولڈر میں چاہیں انسٹال کر سکتے ہیں۔

انسٹالیشن کے دوران ایک آپشن پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ جہاں پوچھا جاتا ہے کہ کیا آپ پرے کو کھولنے کے لیے شارٹ کٹس بنانا چاہتے ہیں؟

یہاں آخر میں موجود آپشن Do not create shortcuts کے ساتھ موجود باکس میں چیک لگانے سے آپ اس پروگرام تک کسی اور کا پہنچنا مشکل بنا سکتے ہیں۔ اس طرح اگر کسی کو اس طرح کے سراغ رساں پروگرامز کے بارے میں پتا بھی ہو گا تو اس کا پرے تک پہنچنا کچھ مشکل ہو جائے گا۔

جس فولڈر میں اسے انسٹال کیا جائے وہاں آپ دیکھیں تو آپ خود نہیں پہچان پائیں گے کہ یہ پروگرام انسٹال ہوا ہے، کیوںکہ یہاں سامنے ایسی کوئی فائلز موجود نہیں ہوتیں جس سے کوئی اس کے بارے میں اندازہ کر سکے۔

اس کا موجودہ ورژن 0.6.4 ہے۔ اس کی انسٹالیشن کے بعد جب پرے کی ویب سائٹ پر اپنے سسٹم کی رپورٹس دیکھنے کے لیے جائیں تو یہ تازہ ورژن انسٹال کرنے کا کہتا ہے۔ تازہ ورژن فی الحال بے ٹا ہے لیکن آپ کو انسٹال کرنا ہو گا جو کہ ورڑن 1.0.8 ہے اور اس کا سائز 5.7 ایم بی ہے۔ یہ ورڑن ڈاؤن لوڈ کر کے انسٹال کریں تو یہ پہلے موجود ورڑن کو اپ گریڈ کر دیتا ہے۔ انسٹالیشن مکمل ہوتے ہی نیا پرے یوزر اکاؤنٹ بنانے کا کہا جاتا ہے۔ قوی امید ہے کہ آپ کے پاس پہلے سے اس کا اکاؤنٹ نہیں ہو گا اس لیے New user کے ریڈیو بٹن پر چیک لگاتے ہوئے Next کے بٹن پر کلک کر دیں۔

اگر آپ کو اکاؤنٹ بنانے میں کوئی مسئلہ ہو تو اس کی ویب سائٹ پر جا کر بھی مفت اکاؤنٹ بنایا جا سکتا ہے۔
اکاؤنٹ بنانے کے بعد جیسے ہی پرے میں لاگ اِن کریں یہ فوراً کام کرنا شروع کر دیتا ہے۔ پرے بطور ونڈوز سروس چلتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بیک گراؤنڈ میں چلتا ہے، ٹاسک بار یا نوٹیفیکیشن ایریا میں اس کا کوئی آئی کن موجود نہیں ہوتا کہ جس سے معلوم ہو کہ یہ چل رہا ہے۔

اگر آپ اسے کنفیگر کرنا چاہیں اس کی انسٹالیشن ڈائریکٹری میں پلیٹ فارم فولڈر کے اندر موجود ونڈوز کے فولڈر میں آ کر prey-config.exe فائل کو چلائیں۔
Options for Execution کے آپشن میں آ کر رپورٹس اور ایکشنز کی فریکوئنسی سیٹ کی جا سکتی ہے کہ لیپ ٹاپ گم ہو جائے تو ہر کتنے دورانیے کے بعد یہ سرور کو رپورٹ کرے۔
اس کے علاوہ آپ یہاں دیکھ سکتے ہیں کہ پرے کو بطور ونڈوز سروس چلنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس طرح یہ کمپیوٹر کے چلتے ہی خود بخود چل جاتا ہے اور اسے روکنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔

٭لاپتا لیپ ٹاپ ڈھونڈیں
پرے کی انسٹالیشن و کنفگریشن مکمل ہو جانے کے بعد اب مرحلہ آتا ہے کہ ایک گم شدہ لیپ ٹاپ کو اس کی مدد سے کیسے ٹریک کریں۔
اس کام کے لیے پرے پروجیکٹ کی ویب سائٹ پر جا کر لاگ اِن ہو جائیں۔

panel.preyproject.com
لاگ اِن ہونے کے لیے وہی تفصیلات استعمال کریں جو آپ نے پرے کو انسٹال کرنے کے بعد نیا اکاؤنٹ بنا کر حاصل کی تھیں۔
لاگ ان ہونے کے بعد آپ دیکھیں گے کہ لیپ ٹاپ یا دیگر ڈیوائسز جو آپ نے اس میں شامل کی تھیں وہ یہاں موجود ہوں گی۔

اگر آپ کا لیپ ٹاپ گم ہو چکا ہے تو پرے کنٹرول پینل میں موجود اس کے نام پر کلک کریں۔ اگلے پیج پر Locate Device اور My device is missing کے بٹنز موجود ہیں۔ اگر آپ ڈیوائس کے مقام سے آگاہ ہونا چاہتے ہیں تو پہلے بٹن پر کلک کریں۔ اگر آپ کا لیپ ٹاپ گم یا چوری ہو چکا ہے تو ’’مائی ڈیوائس از مسنگ‘‘ کا آپشن استعمال کریں۔

یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ پرے صرف ڈیوائس کے گم شدہ ہونے کی صورت میں اس کے مقام کو ٹریک کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ یعنی یہ ہر وقت لیپ ٹاپ یا ڈیوائس کو ٹریک نہیں کر رہا ہوتا۔ جب آپ اسے گم شدہ یعنی Missing رپورٹ کرتے ہیں تبھی یہ اس کا سراغ لگانے کی کوششیں شروع کر دیتا ہے۔

اس کے علاوہ بھی پرے کے ذریعے چند ایکشنز استعمال کیے جا سکتے ہیں جیسے کہ الارم، میسج اور لاک۔

٭الارم
الارم اس صورت میں کارآمد ہے جب آپ کی ڈیوائس یا لیپ ٹاپ قریب ہی کہیں موجود ہو۔ اس طرح بجنے والا الارم سن کر آپ اس کے مقام سے آگاہ ہو سکتے ہیں۔ فون کے مقابلے میں لیپ ٹاپ کو الارم بھیجنا زیادہ کارآمد نہیں ہوتا کیونکہ الارم بجانے کی ہدایت موصول کرنے کے لیے لیپ ٹاپ کا آن اور انٹرنیٹ سے جْڑا ہونا ضروری ہے۔
اگر الارم کا آپشن استعمال کریں تو یہ لیپ ٹاپ اسپیکرز کی پوری قوت سے ایک ساؤنڈ تیس سیکنڈ کے لیے بجاتا ہے۔ الارم میں مختلف ساؤنڈز جیسے کہ سائرن وغیرہ استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

٭بھیجیں پیغام
Send message کے آپشن پر کلک کر کے آپ کوئی بھی پیغام بھیج سکتے ہیں جیسے کہ اپنا ای میل ایڈریس یا فون نمبر کہ اس کے ذریعے آپ سے رابطہ کر کے ڈیوائس واپس پہنچائی جا سکے۔
پیغام محفوظ کر لیا جاتا ہے اور لیپ ٹاپ کے انٹرنیٹ سے جڑتے ہی پرے آپ کا پیغام کمپیوٹر استعمال کرنے والے کو پہنچا دیتا ہے۔

٭لاک کریں
ڈیوائس کو لاک کرنے کا آپشن بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ لاک کرنے کا حکم صادر کرتے ہوئے آپ کو ایک پاس ورڈ بھی دینا ہوتا ہے کہ جب تک یہ پاس ورڈ نہ دیا جائے سسٹم اَن لاک نہ ہو۔
لاک کرنے کا آپشن بہت اچھے طریقے سے کام کرتا ہے۔ جیسے ہی سسٹم پر موجود پرے کو سسٹم لاک کرنے کا حکم ملتا ہے سسٹم لاک ہو جاتا ہے۔ ایک کالی اسکرین سامنے آجاتی ہے جس پر پاس ورڈ ٹائپ کرنے کی فیلڈ موجود ہوتی ہے۔ جب تک درست پاس ورڈ نہ ٹائپ کریں سسٹم اَن لاک نہیں ہوتا۔
یہ لاک کافی مضبوط ہوتا ہے یعنی ٹاسک منیجر یا کنٹرول آلٹر ڈیلیٹ وغیرہ سے اس کا توڑ نہیں کیا جا سکتا۔

٭ڈیوائس کی تلاش
لیپ ٹاپ کو گم شدہ قرار یعنی My device is missing کے بٹن پر کلک کرتے ہی پرے رپورٹس جمع کرنے کا کام شروع کر دیتا ہے۔ جیسے ہی لیپ ٹاپ پر انٹرنیٹ چلے گا، پرے سافٹ ویئر اپنے سرور سے رابطہ کر کے اپنے لیے دست یاب ہدایات کے بارے میں جانے گا۔ جب اسے پیغام ملے گا کہ لیپ ٹاپ کو گم شدہ قرار دے دیا گیا ہے تو یہ فوراً رپورٹ بنانے کا کام شروع کر دے گا۔
آپ کو ایک دفعہ پھر بتا دیں کہ رپورٹ اسی صورت میں موصول ہو گی جب لیپ ٹاپ آن ہو گا، اس پر انٹرنیٹ چل رہا ہو گا اور پرے بدستور اس پر انسٹال ہو گا۔
پرے کے خریدے گئے ورژن میں یہ سہولت دست یاب ہے کہ جب چاہیں رپورٹ حاصل کی جا سکتی ہے جب کہ مفت ورژن میں رپورٹ کے لیے درخواست کی جاتی ہے جس کے موصول ہونے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے، لیکن رپورٹ ملتی ضرور ہے۔ اس لیے مفت ورژن استعمال کرتے ہوئے بھی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔
جیسے ہی رپورٹ موصول ہو گی آپ کو بذریعہ ای میل آگاہ کر دیا جائے گا۔ ای میل میں رپورٹ کا لنک بھی موجود ہو گا۔ اس کے علاوہ آپ کے پرے اکاؤنٹ میں الرٹ موجود ہو گا کہ رپورٹ آ چکی ہے۔ رپورٹ میں آپ کی ہدایت کے مطابق معلومات موجود ہو گی مثلاً لیپ ٹاپ کا جیوگرافک مقام، نیٹ ورک اسٹیٹس، آئی پی ایڈریس، کمپیوٹر کے ڈیسک ٹاپ کا اسکرین شاٹ اور ویب کیم کے ذریعے کمپیوٹر استعمال کرنے والے کی تصویر۔

آپ کے مقرر کردہ دورانیے جیسے کہ ہر پانچ منٹ بعد ایک رپورٹ بنانے کا کام شروع ہو جائے گا اور انٹرنیٹ دست یاب ہونے کی صورت میں آپ کو فوراً رپورٹس مل جائیں گی۔ ان رپورٹس میں سب سے دل چسپ چیز ڈیسک ٹاپ کا اسکرین شاٹ اور لیپ ٹاپ استعمال کرنے والے کی ویب کیم سے بننے والی تصویریں ہوتی ہیں، جب کہ باقی معلومات بھی بہت اہم ہوتی ہیں۔
پرے اسی پر بس نہیں کرتا بل کہ جب تک آپ رپورٹس کو بند نہیں کرتے یہ مسلسل ڈیوائس سے رپورٹس حاصل کرتا رہتا ہے جو کہ ڈیوائس تک پہنچنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
ایک گم شدہ لیپ ٹاپ کا سراغ لگانے کے لیے یہ معلومات کافی حد تک مددگار ہو سکتی ہیں۔ امید کی جا سکتی ہے کہ آپ تھوڑی سی تگ و دو کے بعد لیپ ٹاپ کا نہ صرف سراغ لگانے کے قابل ہو جائیں گے بل کہ اسے واپس بھی حاصل کر سکیں گے۔

جب آپ کی گم شدہ ڈیوائس بازیاب ہو جائے تو Device Recovered کے بٹن پر کلک کر کے پرے کو مزید رپورٹس جمع کرنے سے روکا جا سکتا ہے۔
اگر آپ لیپ ٹاپ استعمال کرتے ہیں تو یقیناً یہ آپ کے لیے ایک قیمتی اثاثے سے کم نہیں ہو گا۔ اس لیے اس کی حفاظت کے لیے ایسے سیکیوریٹی پروگرامز ضرور استعمال کریں۔ یہاں LoJack for Laptops کا ذکر کرنا بھی ضروری ہے۔ اگرچہ یہ ایک قیمتاً دستیاب پروگرام ہے لیکن اسے خریدنا کسی بھی طرح گھاٹے کا سودا نہیں کیوںکہ یہ لیپ ٹاپ کی بایوس میں شامل ہو جاتا ہے۔ اس طرح اسے ڈیلیٹ کرنا انتہائی مشکل ہو جاتا ہے۔

لیپ ٹاپ اور اسمارٹ فونز کے لیے یہ پروگرام 15ڈالر سالانہ کے عوض دست یاب ہے۔ مزید تفصیل کے لیے اس کی ویب سائٹ

ایک چھوٹے بچے کی پاکستانی لڑکیوں کے سیلفی کے شوق سے متعلق انتہائی مزاحیہ ویڈیو


ایک چھوٹے بچے کی پاکستانی لڑکیوں کے سیلفی کے شوق سے متعلق انتہائی مزاحیہ ویڈیو

Only On 1 Quiestan



جواب-پاکستانی 

سوال-پوری دنیا میں جہاں بھی مسلمانوں پر ظلم ہو اس کے خلاف پہلی آواز کون اٹھاتا ہے؟؟ 
جواب-پاکستانی 
سوال- ہزاروں میل دور سے جا کر عرب اسرائیل جنگ میں مدد کرنے والے کون تھے؟؟ 
جواب-پاکستانی سوال-یونائیٹد نیشن آف اسلام اور مشترکہ فوج اور کرنسی کا تصور دینے والے کون تھے؟؟ 
جواب-پاکستانی 
سوال-یہود و ہنود و نصاری کو سب سے زیادہ خطرہ کس قوم سے ہے؟؟ 
جواب-پاکستانی 
پاکستان بحیثیت ملک اور اس کے لوگ بحیثیت قوم اسلامی دنیا کے غریب ملکوں کی صف میں کھڑے ہیں اس کے باوجود ہم نے اپنا پیٹ کاٹ کر ایک بہترین عسکری اور ایٹمی قوت حاصل کی اور تمام تر دولت اور وسائل ہوتے ہوئے بھی عرب ملکوں میں سے کوئی بھی یہ دونوں چیزیں حاصل نہ کر سکا اس میں عرب حکمرانوں کی آپسی چتقلش نے بھی اہم کردار ادا کیا عرب حکمرانوں کے غلط فیصلوں اور یہود و نصاری پر حد سے زیادہ اعتماد کرنے کی وجہ سے آج پورا خطہءعرب عذاب میں مبتلا ہے اس کے باوجود ان کے اندر موجود غدار ان کو ایک نہیں ہونے دے رہے اب فرقوں کی سطح پر مسلمان ملکوں کی تقسیم کا عمل شروع ہوچکا ہے اب حکمرانوں کو چھوڑ کر نچلی سطح پر مسلمانوں کو ایسے دشمنی اور نفرت پر ابھارا جا رہا ہے کہ اسلامی معاشروں سے برداشت بلکل ختم ہونے کے قریب ہے عرب دنیا میں جو آگ لگی ہے اس کا مقصد جہاں مسلمان ملکوں کو غیر مستحکم کرنا اور آپسی لڑائیوں میں الجھانا ہے وہیں اس جنگ میں پاکستان کو بھی الجھانے کی سازشیں ہو رہی ہیں کچھ نادان ایسے وقت میں پاک آرمی کو بھی نشانے پر رکھے ہوئے ہیں کہ پاک فوج یہ کرے پاک فوج وہ کرے اور اصل میں اس بات کا تو دشمنوں کو انتظار ہے کہ پاکستان اس جنگ میں کودے جذبات میں آ کر مت سوچئیے اور یہ یاد رکھیئے کہ بحیثیت ایک ملک جیسے ہی پاکستان نے ایسا کچھ کیا دشمن کی ساری توپوں کا رخ صرف اور صرف پاکستان کی طرف ہو جائے گا پھر جگہ جگہ برستی یہ آگ صرف ہم پر برسے گی سب سے بڑی اور طاقتور ہستی اور مارنے اور بچانے والی طاقت صرف اللہ پاک ہے مگر یاد رکھیں اگر خدانخواستہ پاکستان کو کچھ ہوا تو دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیئے یہ بہت بڑا نقصان ہوگا پاکستان کے علاوہ اب کوئی ایسا مسلمان ملک نہیں جس سے کفار خطرہ محسوس کرتے ہیں اندرونی شورشوں کو مٹا کر پاکستان عرب ممالک کو جو کہ مغرب سے متنفر ہو چکے ہیں پاکستان ان کو عسکری سطح پر مضبوط کرنے میں تعاون کرنے کے منصوبے شروع کرنے والا تھا اس ضمن میں سعودی عرب کے ساتھ تو تعاون پہلے سے جاری تھا پچھلے کچھ عرصے میں کچھ دوسرے عرب ممالک کے ساتھ بھی اس معاملے پر کچھ پیشرفت ہوتی دکھائی دی لیکن مسلم دنیا میں قربتیں اور تعاون سازشی یہود و نصاری کو قطعی برداشت نہیں جو طاقتیں پاکستان سے خائف ہیں وہ اصل میں اسلام سے خائف ہیں آپ سوچیں خلیجی ممالک میں جہاں جہاں امریکی ملٹری بیسز ہیں وہ پاک فوج کے حوالے کردیئے جاتے تو پاکستان کی عسکری حیثیت کیا ہوتی اور اس کے بعد اسرائیل کو خطے میں کیسے کھل کھیلنے کا موقع ملتا یہی وجہ ہے کہ ایک ساتھ پورے عرب میں شورشیں برپا کروائی گئیں تاکہ اسلام کے نام پر عرب ممالک کو آپس میں لڑوا کر اس خطے میں فرقہ وارانہ سوچ کی حامل کٹھ پتلی حکومتیں قائم کی جائیں اور اس خطے کے بے تحاشہ وسائل پر کفار اوراسلام کا لباده اوڑھے ان کے حواری عیش کرتے رہیں دعا کریں کہ اللہ پاک مسلمان حکمرانوں کو اتنی عقل اور شعور دے کہ یہ سازشوں کو سمجھتے ھوئے آپس میں لڑنے کی بجائے اتحاد و اتفاق سے اپنی قوت کو مجتمع کریں فتنوں کا باھمی تعاون سے خاتمه کریں اور خطے کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کریں سیاستدانوں کا تو پتا نہیں پاکستانی قوم اور پاکستانی فوج پوری دنیا میں مظالم کا شکار مسلمانوں کا درد شدت سے محسوس کرتے ہیں اور انشاءاللہ ان کو مظالم سے نجات بھی دلوانے کی اہلیت رکھتے ہیں مگر اس کے لیئے پہلے مسلم دنیا کو ایک ہونا ہوگا اللہ پاک تمام اسلامی ممالک کو اتحاد و اتفاق عطا فرمائے اور کفار کے مقابلے میں مسلمانوں کی مدد فرمائے.آمین

"Exact", the court was fined US $ 7 million



مگر اس مقدمے کا مدعا علیہ جو سامنے آیا وہ ایگزیکٹ کمپنی نہیں بلکہ سلیم قریشی نامی ایک پاکستانی تھا جس نے دعویٰ کیا کہ وہ یہ ویب سائٹس اپنے اپارٹمنٹس سے چلاتا تھا۔ 3 سال سے زیادہ ہونے والی مقدمے کی اس سماعت میں سلیم قریشی صرف ایک ویڈیو بیان کے ذریعے نظروں کے سامنے آیا جس میں وہ کراچی کے ایک کمرے میں انتہائی کم روشنی میں موجود تھا۔ سلیم قریشی نے اپنی صفائی میں کیس لڑنے والے امریکی وکلا کو 4 لاکھ ڈالر فیس ادا کی جسے دبئی کے مختلف کرنسی ایکسچینج سٹورز کے ذریعے بھجوایا گیا۔ حال ہی میں ایک رپورٹر اس کا کراچی کا دیا گیا پتہ ڈھونڈنے میں ناکام ہوا۔ سلیم قریشی نے ایگزیکٹ کمپنی سے اپنے کسی بھی تعلق سے یکسر انکارکیا حالانکہ بیلفرڈ ہائی اسکول اوربیلفرڈ یونیورسٹی کے زیراستعمال میل باکسوں میں ایگزیکٹ ہیڈ کوارٹر کے پتے کو ’’فارورڈنگ ایڈریس‘‘ کے طور پر درج کیا گیا تھا۔ یہ مقدمہ 2012 میں ختم ہوا جب جج نے سلیم قریشی اور بیلفرڈ کو 22 کروڑ 70 لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔ تاہم کسی بھی مدعی کو کچھ بھی رقم موصول نہیں ہوئی۔ مضمون نگاری کے بزنس میں ایگزیکٹ کی مقابل کمپنی ’’اسٹوڈنٹ نیٹ ورک ریورسز‘‘ نے جب ایگزیکٹ کو دھوکہ دہی پر مبنی ویب سائٹ قرار دیا تو ایگزیکٹ نے اس پر 2009 میں مقدمہ کردیا مگراس کمپنی نے مقدمے کا جواب مقدمے سے دیا جس میں ایگزیکٹ کو 7 لاکھ ڈالر ہرجانے کا حکم دیا گیا مگر کمپنی کے وکیل کے مطابق یہ رقم ہنوز ملنا باقی ہے۔

Most corrupt country

rishwat

رپ کا ملک سربیا جو سابقہ یوگو سلاویہ کے ٹکڑے ہونے سے وجود میں آیا نہ صرف یورو زون بلکہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ رشوت خور ملک کی حیثیت سے بدنام ہے۔ سربیا کی مقامی کرنسی کا نام دینار ہے ۔ یہ ملک پہلی جنگ عظیم تک بھی سلطنت عثمانیہ (ترکی) کے قبضہ میں تھا۔ ایک یورو کی قدر 120 دینار کے برابر ہے۔ کہا جاتا ہے کہ سربیا میں قانونی یا غیر قانونی دونوں کام بغیر رشوت کے نہیں ہوتے ۔ فرق اتنا ہے کہ غیر قانونی کام کی رشوت ذرا زیادہ لی جاتی ہے ۔ میڈیا کی اطلاعات کے مطابق ہر کام کی رشوت مقرر ہے ۔ ایک ہفتہ وار نے باضابطہ ان کاموں کی فہرست جاری کرتے ہوئے بتایا کہ کس کام کی کتنی رشوت دینی ہوگی یا کونسا کام کتنی رشوت دے کر کروایا جاسکتا ہے ۔ 300 یورو رشوت دے کر کسی بھی بچے کو سالانہ امتحان میں پاس کروایا جاسکتا ہے۔

Two bodies and a unique event of its kind ktny- child who is stunned


ٹیکساس میں اپنی طرز کے انوکھے ترین ہم شکل تین بچے پیداہوئے ہیں۔کیٹالینا، زیمینا اور سکارلیٹ چند منٹ سے وقفوں سے پیدا ہوئیں۔سلویا ہرنانڈیز اور راؤل ٹوریز کے ہاں پیداہونے والی بچیوں سے ہر ایک کا وزن 4 پاؤنڈ 11 اونس ہے۔اس سے بھی زیادہ حیرت کی بات یہ ہے کہ زیمینا اور سکارلٹ کے جسم آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ان دونوں کے جسم آپریشن کر کے الگ کیے جائیں گے۔آپریشن کے لیے 6 ماہ یا ایک سال تک انتظار کرنا پڑے گا۔ اس طرح کی تین ہم شکل جڑواں بچیاں جن میں سے دو کے جسم جڑے ہوئے ہوں ، کی پیدائش کے چانس 5 کروڑ میں سے ایک ہوتے ہیں۔ بچیوں کی پیدائش سے پہلے ہی سلویا ہرنانڈیز اور راؤل ٹوریز کو معلوم ہوگیا تھا کہ ان کے ہاں دو نہیں تین بچیاں ، جن میں سے دو کے جسم جڑے ہوئے ہیں، پیدا ہونگی۔ اپنی بیوی کی دیکھ بھال کے لیے راؤل نے اپنی نوکری چھوڑ دی۔ اب بچیوں کے آپریشن وغیرہ کے لیے اس جوڑے نے لوگوں سے مدد کی اپیل کی ہے۔ان لوگوں کے گوفنڈ می ڈاٹ کام پر بنے پیج پر 10 ہزار ڈالر کے حدف میں سے 1695 ڈالر جمع ہوچکے ہیں۔

China and Pakistan are a threat to India's security, Indian Army


لیفٹیننٹ جنرل فلیپ کیمپوس نے نیویڈا میں آرمی انسٹی ٹیوٹ کے ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت اورچین تیزی کے ساتھ ابھر رہے ہیں جس کااثر سرحدپر بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان پہلے سے ہی سرحدی تنازعہ موجودہے جس کے سبب چین ہندوستان کی سلامتی کے لیے بڑاخطرہ ہے۔ نائب سربراہ نے کہاکہ بھارت کودوسرے ملکوں سے ہتھیار خریدنے کے بجائے میک ان انڈیا کی مہم کے تحت ملک میں ہی ہتھیاروں کی پیداوار پر زور دیناچاہیے۔ لیفٹیننٹ جنرل فلیپ کیمپوس نے اپنی تقریر میں پاکستان کو بھی بھارت کی سلامتی کے لیے خطرہ قراردیتے ہوئے کہا کہ طالبان، داعش اورالقاعدہ جیسی تنظیمیں کسی بھی وقت ہندوستان کے دروازے پردستک دے سکتی ہیں۔

Steam. . . Diseases as well as useful for beauty



زمانہ قدیم میں یونان اور روم کی خواتین اپنی خوب صورتی کو برقرار رکھنے کے لیے باقاعدگی سے پورے جسم پر بھاپ لیا کرتی تھیں۔ یہ قدرتی خوب صورتی قائم رکھنے کا ایک انتہائی سستا طریقہ ہے۔ اس کے لیے پارلر کو بھاری فیس دینے کی بھی ضرورت نہیں، بلکہ یہ عمل گھر میں صرف ایک پیالے اور تولیے کی مدد سے بھی انجام دیا جا سکتا ہے۔ اس سے چہرے کے بند مسام کھل جاتے ہیں۔ ان میں موجود سفید اور سیاہ کیل نرم ہو جاتے ہیں اور ساتھ ہی گرد وغبار اور دھول مٹی کا بھی صفایا ہو جاتا ہے۔

بھاپ لینے کے عمل سے چہرے پر موجود داغ دھبے بھی فوری طور پر ختم ہو جاتے ہیں۔ بھاپ کا عمل جلد کی تمام اقسام کے لیے موزوں خیال کیا جاتا ہے۔ ہفتے میں ایک بار بھاپ لینا بھی کافی سمجھا جاتا ہے، البتہ چکنی جلد والی خواتین اس عمل کو ہفتے میں دو بار بھی کر سکتی ہیں۔ فیشل اسٹیم کے ذریعے جلد کے مساموں کی صفائی ہوتی ہے۔ چہرے کی یہ صفائی عام طور پر نارمل فیس واش یا کلینزنگ کے ذریعے ممکن نہیں ہو پاتی۔ اس لیے ماہرین بیوٹی فیشل کے ہفتے واری پروگرام کے ترجیح دیتے ہیں۔ چہرے پر انوکھی چمک اور تازگی کا احسا س ہونے لگتا ہے۔

بھاپ لینے کے لیے ضروری ہے کہ پہلے آپ اپنے بالوں کو اچھی طر ح باندھ لیں۔ اس کے بعد کسی اچھے کلینزر سے چہرے کا مساج کریں۔ یاد رکھیں کہ مساج کے دوران آپ کی انگلیاں چہرے پر دائرے کے انداز میں حرکت کرنی چاہئیں۔ چہرے کی جلد سے گندگی اور گرد وغبار کی صفائی کر لیں، تو زیادہ اچھے نتائج سامنے آئیں گے۔

مساج کے بعد ایک پیالے میں پانی اُبال لیں۔ چہرے کی بھاپ کے لیے پانی کا درجہ حرارت 110 ڈگری بہترین خیال کیا جاتا ہے۔

اس پانی میں اپنی اسکن ٹون کے مطابق ہربل اشیا بھی شامل کی جا سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر تلسی کے پتے، نیم، پودینہ یا لیموں کے پتے وغیرہ۔ اس کے علاوہ اپنے پسندیدہ تیل کے چند قطرے بھی شامل کیے جا سکتے ہیں۔

چہرے کا مساج کم از کم دس سے پندرہ منٹ تک جاری رکھیں۔

اب ابلتے ہوئے پانی کو کسی دوسرے پیالے میں ڈالیں اور ایک آرام دہ یا اونچی میز پر رکھ دیں۔ ایک موٹا اور بڑا تو لیہ لے کر اپنے سر اور چہرے کو اس پیالے کے اوپرذرا فاصلہ سے رکھ کر ڈھک لیں۔

کم از کم دس سے پندرہ منٹ تک بھاپ آپ کے چہرے تک پہنچنی چاہیے۔ اس دوران اگر آپ کو سانس لینے میں مشکل ہو رہی ہو یا آپ خود کو غیر آرام دہ محسوس کر رہی ہوں، تو ہر تھوڑی دیر کے بعد چہرے سے تولیہ ہٹا کر سانس لے سکتی ہیں۔ اس سے بھاپ لینے کا عمل متا ثر نہیں ہو گا۔

15 منٹ کے بعد اسٹیم لینے کے عمل کو ترک کر دیں اور چہرے پر کوئی اچھا فیس پیک ماسک لگالیں۔ اگر آپ کے پاس فیس پیک لگانے کا ٹائم نہیں ہے، تو آپ اس کے بہ جائے صرف آئس کیوبز سے اپنے چہرے کا ہلکے ہلکے مساج کریں۔ اس سے جلد کا درجہ حرارت معمول پر آجائے گا۔

مہینے میں ایک سے دو بار بھی بھاپ لینا ضروری ہے، لیکن اس کا دورانیہ 10سے 15 منٹ سے ذیادہ نہیں ہونا چاہیے۔

اسٹیم کی زیادتی چہرے کو شدید نقصان دیتی ہے۔ اس سے نہ صرف جلد کی قدرتی ٹون تباہ ہو سکتی ہے، بلکہ چہرے پر قبل از وقت جھریاں بھی پڑ نے کا خد شہ رہتا ہے۔

بھاپ لیتے ہوئے اپنی جلد کی خصوصیات کو بھی ملحوظ رکھنا ضروری ہے۔ دانوں اور ایکنی والی جلد کی حامل خواتین کو اسٹیم لینے میں احتیاط برتنی چاہیے، کیوں کہ گرمیوں کے موسم میں ایسی جلد کو خاصی مشکلات کا سا مناہوتا ہے، ایسی جلد کے لیے گھر میں اسٹیم کا عمل کرنے کے لیے مندرجہ ذیل طریقے کو اپنایا جا سکتا ہے۔ اس طریقہ کو ہفتے میں ایک بار استعمال کریں، لیکن اگر چہرے پر دانے بہت زیادہ ہوں تو پھر ایک ہفتے میں دو بار بھی یہ اسٹیم لی جا سکتی ہے۔ اس کے لیے ایک لیٹر سادہ پانی کو کھلے برتن میں ابال لیں۔ اب اس میں ایک چائے کا چمچا ہلدی، تین سے چار ٹکڑے دار چینی اور ایک کھانے کا چمچا گرین ٹی کے پتے شامل کر لیں اور چولھا بند کر دیں۔ اب اس پانی سے چہرے پر بھاپ لیں۔

گرین ٹی کے پتے جلد کو تازہ کر دیں گے۔ دھوپ کی تمازت سے جھلسی ہوئی جلد پر اس کے ذریعے سے نکھا ر پیدا ہوگا۔ ہلدی میں قدرتی طور پر موجود سلفر ہماری جلد کو ہر قسم کے انفیکشن سے دور کرتی ہے، جس سے چہرے پر موجود دانے ختم ہونے میں مدد ملتی ہے، جب کہ دار چینی سے جلد کی الرجی دور ہوتی ہے۔

خشک جلد کے لیے بھاپ کے پانی میں Red Clover، یاسمین کے پھول یا چند قطرے لیونڈر آئل شامل کر لیں اور اس پانی سے کم از کم آٹھ سے دس منٹ تک بھاپ لیں۔ یہ پانی ایک اچھا موئسچرائزر بن جائے گا اور جلد نرم اور ہم وار ہو جائے گی۔

چکنی جلد والی خواتین اسٹیم لینے کے پانی میں لیموں کے چند قطرے، گرین ٹی کے چند پتے، باسل یا پھر روزمیری پھول کے چند پتے شامل کر کے پھر بھاپ لیں۔

حساس جلد کی حامل خواتین اسٹیم لیتے وقت پیالے سے چہرے تک کا فاصلہ عام طریقہ سے زیادہ ہی رکھیں تو بہتر ہوگا اور دو سے تین منٹ سے زیادہ بھاپ نہ لیں۔ حساس جلد کے لیے بھاپ لینے والی خواتین اس پانی میں عرق گلاب، گرین ٹی کے پتے یا Essential آئل کے قطرے شامل کر سکتی ہیں۔

People with insomnia fall a sleep fast a sleep in a minute


Sleep in 1 min

امریکی سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے متعارف کرائے گئے طریقے سے کوئی بھی شخص صرف 60 سیکنڈ میں نیند کی آغوش میں جاسکتا ہے اور اس کے لیے کسی نسخے اور دواؤں کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔ سائنسدانوں کی جانب سے اس طریقے کو 4، 7 اور 8 سانس کی مشقیں کہا گیا ہے جسے انسان کے اعصابی نظام کے لیے قدرتی سکون آور دوا کہا جارہا ہے جب کہ ان مشقوں کے لیے کسی قسم کے سامان کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔
سائنسدانوں کےمطابق ان مشقوں کے لیے سب سے پہلے طریقے میں منہ کے ذریعے پوری سانس ایک زوردار آواز کے ساتھ خارج کریں، دوسرے مرحلے میں منہ بند کرکے ناک کے ذریعے دھیرے دھیرے سانس لیں اور ذہن میں چار تک گنتی گنتے ہوئے سانس لیتے رہیں اس کے بعد سانس روک کر رکھیں اور 7 تک گنتی گنیں اور یہ مدت پوری کرنے کے بعد منہ کے ذریعے پوری سانس خارج کردیں اور دوبارہ وہی تیز آواز نکالیے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس عمل میں خیال رہے کہ ناک کے ذریعے آہستہ سے سانس لیں اور منہ کے ذریعے زوردار آواز کے ساتھ سانس باہر خارج کریں جب کہ اس پورے عمل میں زبان کی نوک ایک ہی پوزیشن میں رکھیں اور اس عمل کو 3 مرتبہ دوہرائیں۔
ماہرین کے مطابق یہ طریقہ قدیم ہندی تکنیک ’’پرانایاما‘‘ سے لیا گیا ہے جو قابل عمل ہے اس عمل سے پھیپھڑوں میں آکسیجن اچھی طرح بھر جاتی ہے جو آپ کے اندر سکون کو بڑھاتی ہے اور آپ کے اعصاب کو آرام دے کر نیند لاتی ہے۔ ماہرین کے نزدیک اس عمل سے چند ہفتوں بعد لوگ اس کے ماہر ہوجاتے ہیں اور ایک منٹ میں بھی نیند لاسکتے ہیں۔

The world's largest language-flung American woman to hold the distinction of being the girl wants



امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھنے والی 18 سالہ لڑکی ایڈریانے لوئس نے دعوی کیا ہے کہ اس کی زبان دنیا کی سب سے لمبی زبان ہے، ایڈریانے لوئس کی زبان اتنی لمبی ہے کہ وہ اپنی آنکھ کے پتلے کو بھی چھو سکتی ہیں۔
ایڈریانے کا کہنا ہے کہ ان کی زبان کی لمبائی 4 انچ ہے جبکہ دنیا میں سب سے لمبی زبان ر کھنے والے عالمی ریکارڈ یافتہ “نک اسٹوبیری” کی زبان کی

Zimbabwe cricket team to tour Pakistan security plan



ایکسپریس نیوز کے مطابق زمبابوے کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کے موقع پر لاہور پولیس کی جانب سے فول پروف سیکیورٹی اقدامات کے لئے انتظامات کیے جا رہے ہیں، مہمان ٹیم کو ہوٹل سے اسٹیڈیم لے جانے کے لئے روٹس پر 3 ہزار اہلکار تعینات ہوں گے اور ایلیٹ فورس کی 100 گاڑیاں سیکیورٹی پرماموررہیں گی۔

ایئرپورٹ، ہوٹل اور اسٹیڈیم کی فضائی نگرانی کی جائے گی جب کہ عارضی طور پر ہوٹل اورقذافی اسٹیڈیم کے درمیان ہیلی پیڈ قائم کیا جائے گا جب کہ میچ دیکھنے کے لئے آنے والے شائقین کو 6 مختلف مقامات پر سیکیورٹی حصار سے گزرنا ہوگا۔ میچز کے دوران اسٹیڈیم میں دوربینوں اوراسلحہ سے لیس ماہرنشانہ باز بھی تعینات ہوں گے تاہم کھلاڑیوںکی نقل وحرکت پربھی نظر رکھی جا ئے گی اورکسی بھی پلئیر کےاکیلے ہوٹل سے باہر جانے پر پابندی ہوگی۔

دوسری جانب اسٹیڈیم کے قرب و جوار میں عام شہریوں کا داخلہ بند ہوگا جب کہ سیکیورٹی انتظامات کی نگرانی ڈی آئی جی آپریشن مانیٹرنگ خود کریں گے اور متعلقہ ایس پیز فیلڈ میں رہیں گے۔

واضح ر ہے کہ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر12 مسلح افراد نے فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں سری لنکن ٹیم کے کھلاڑی زخمی جبکہ 6 پاکستانی پولیس اہلکار اور 2 شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔

Supreme Court suspended Election Tribunal decision against the Khawja Saad



جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سعد رفیق کی 
جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے الیکشن ٹریبونل سے انتخابات کا تمام ریکارڈ طلب کرتے ہوئے ٹریبونل کے فیصلے کو معطل کردیا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد خواجہ سعد رفیق بطوروفاقی وزیر دوبارہ بحال ہو گئے ہیں۔
سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سعد رفیق کا کہنا تھا کہ وہ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے بعد عوام کی عدالت میں جانا چاہتے تھے لیکن ان کی جماعت کی قیادت کا فیصلہ تھا کہ اعلیٰ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایاجائے تاکہ اس فیصلے کی تشریح ہو کیونکہ الیکشن ٹریبونل نے انہیں تمام الزامات سے بری الذمہ قرار دیا گیا۔ انہیں یقین ہے کہ وہ سرخرو ہوں گے اور قوم کے سامنے جھوٹ اور سچ سامنے آجائے گا۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے ڈپٹی چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتی ہے، سعد رفیق کو الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف اپیل کا آئینی اور قانونی حق حاصل تھا جب کہ ہمیں بھی نظر ثانی کی اپیل کا حق ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن ٹریبونل نے 4 مئی کو این اے 125 میں بے ظابطگیاں ثابت ہونے پر 60 روز میں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کو قومی اسمبلی سے ڈی سیٹ کردیا تھا۔ سعد رفیق نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو انصاف کے تقاضوں کے منافی قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

Hundreds of Rohingya Muslims in Indonesia and Malaysia illegal immigrants were rescued from drowning


یر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پکڑے گئے غیر قانونی تارکین وطن میں سے اکثریت میانمار اور بنگلا دیش سے تعلق رکھنے والے روہنگیا مسلمانوں کی ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ان لوگوں کو انسانی اسمگلرساحل کے قریب پانی میں پھینک کر یا چھوٹی کشتیوں میں سوار کراکر فرار ہوگئے تھے۔ ملائیشیا کے جزیرے لنگکاوی میں پولیس کے نائب سربراہ جمیل احمد کا کہنا ہے کہ امدادی کارکنوں نے ساحل کے قریب ایک ہزار 18 افراد کو بچایا ہے، یہ لوگ کئی دن کے بھوکے اور انتہائی کسمپرسی کی حالت میں تھے، انہیں 3 کشتیوں میں چھوڑا گیا۔ جن میں سے ایک کو ضبط کرلیا گیا ہے جب کہ 2 بہہ گئی ہیں۔ اس کے علاوہ انڈونیشیا کے مغربی ساحل کے قریب بھی ایک کشتی میں سوار 400 سے زائد افراد جب کہ شمال مشرقی صوبے آچے کے قریب سے 573 تارکین وطن کو بچایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ روہنگیا مسلمانوں کا آبائی علاقہ میانمار اور بنگلا دیش کی سرحدی پٹی ہے تاہم دونوں ہی ممالک انہیں اپنا شہری تسلیم نہیں کرتے، اس کے علاوہ چند برسوں کے دوران میانمار میں حکومت کی سرپرستی میں ہزاروں راہنگیا مسلمانوں کا قتل عام بھی کیا گیا۔

Pakistan team's tour of Zimbabwe, the first step in the revival of cricket


گرین کیپس نے ٹائیگرز کے خلاف دوسرا ٹیسٹ جیت لیا مگر حقیقت کا جائزہ لیا جائے تو پی سی بی کو چند کروڑ روپے دے کر 
بنگلہ دیشی کرکٹ اپنے قدموں پر کھڑی ہو گئی، تینوں ون ڈے میچز ہرا کر سیریز میں کلین سوئپ، واحد ٹوئنٹی 20 میں فتح اور ہارا ہوا پہلا ٹیسٹ ڈرا کرنے سے میزبان پلیئرز کو جو اعتماد ملا وہ انھیں عروج پر لے جائے گا، دوسری جانب پاکستانی کرکٹ سے لوگ مزید بددل ہو گئے۔

ناسا کا خلائی جہاز عطارد سے ٹکراہ کر تباہ



بےت سعودی ولی عہد کے بارے میں وہ دلچسپ اور حیرت انگیز باتیں جو آپ کو معلوم نہیں



مسلمانوں کے زوال کی بڑی وجہ پھر سامنے آگئی




حکومت نے تاجروں کی سن لی‘تجارتی مراکز بند کرنے کے اوقات کار تبدیل کرنے کا فیصلہ



سوشل میڈیا میاں بیوی کے ازدواجی تعلقات کیلئے بڑا خطرہ بن گیا







فیس بک لائیک نے چور کر حوالات پہنچادیا



fb video code

Altaf hussain to Rao is asking for help. Live video call

الطاف حسین راء سے مدد مانگ رہا ہے

اس بیان پر ایم کیو ایم کو کالعدم قرار دینا چاہیےاور الطاف کو یہ پیغام ہے کہ تم راء کے سمیت پاکستان آو

Posted by General Hamid Gul - Official on Friday, May 1, 2015

Find Us On Facebook

Social Networks

Blog Archive

 

Live Cricket

Featured Posts

videos

Most Reading