نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) اولاد کی اچھی تعلیم و تربیت اور بہتر زندگی ہر باپ کا خواب ہوتا ہے اور شاید مرتے وقت بھی ایک باپ کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ اس کی اولاد اس کے بعد بہتر اور کامیاب زندگی گزارے، اس مقصد کے لیے وہ اپنی اولاد کوئی کئی نصیحتیں کرتا ہے لیکن نیویارک کے ایک امیر پراپرٹی ڈیلر نے مرتے وقت اپنی 2بیٹیوں کو بہتر تعلیم اور کامیاب ازدواجی زندگی گزارنے کے لیے ایک انوکھا کام کر ڈالا۔ 77سالہ ماؤرک لیبوز نے ورثے میں 3کروڑ 70لاکھ ڈالر(تقریباً3ارب 70کروڑ روپے)چھوڑے اور وصیت کی کہ ان 3کروڑ 70لاکھ ڈالرز میں سے اس کی دونوں بیٹیوں 21سالہ مارلینا اور 17سالہ وکٹوریا کو 1، 1کروڑ ڈالر ملے گا اور باقی 1کروڑ 70لاکھ ڈالر کی رقم خیراتی کاموں کے لیے وقف کر دی۔
یقیناًماؤرک لیبوز اپنی بیٹیوں کی تعلیم اور ازدواجی زندگی کے متعلق پریشانی کا شکار تھا اسی لیے اس نے دونوں بیٹیوں کے لیے وراثت کی رقم حاصل کرنے کے لیے کڑی شرائط عائد کر دیں۔ ماؤرک نے اپنی وصیت میں لکھا ہے کہ اس کی دونوں بیٹیاں جب 35سال کی ہو جائیں گی تب انہیں یہ رقم ملے گی۔ اس کے علاوہ اس نے اپنی بیٹیوں کے لیے کئی شرائط رکھی ہیں جنہیں پورا کرکے وہ کچھ بونس رقم 35سال کی عمر سے قبل بھی حاصل کر سکتی ہے۔
مثلاً شرائط میں لکھا ہے کہ اگر وہ کسی اچھی یونیورسٹی سے ڈگری لے لیتی ہیں تو انہیں 7لاکھ 50ہزار ڈالر مل جائیں گے، لیکن اس کے بعد بھی ایک شرط ہے کہ وہ ڈگری لینے کے بعد 100لفظوں میں ایک مضمون لکھیں گی اور بتائیں گی کہ وہ یہ رقم کہاں اور کیسے خرچ کریں گی ، اگر ماؤرک کے مقرر کیے گئے متولی اس مضمون کوقبول کر لیتے ہیں تو انہیں رقم دی جائے گی ورنہ نہیں۔ دوسرا کام ، جس کے بعد وہ 5لاکھ ڈالر کی رقم 35سال کی عمر سے قبل حاصل کر سکتی ہیں، کسی اچھے شخص سے شادی ہے، اس میں بھی مزید کئی ذیلی شرائط شامل کی گئی ہیں، مثلاً اس کی بیٹیوں کو اسی وقت رقم ملے گی جب وہ کسی اچھے شخص سے شادی کرلیں گی اور ان کے ہاں اولاد بھی پیدا ہو جائے گی، اور ان کے شوہر انہیں یہ لکھ کر دیں گے کہ وہ ان کی اس رقم کو ہاتھ بھی نہیں لگائیں گے، ورنہ انہیں رقم نہیں ملے گی۔
ماؤرک کی ایک بیوی بھی ہے لیکن اس کے لیے انہوں نے وصیت میں کچھ نہیں چھوڑا، کیونکہ ماؤرک کے انتقال کے وقت ان دونوں کا عدالت میں طلاق کا کیس چل رہا تھا۔ بیوی کا کہنا ہے کہ وہ وراثت میں اپنا حصہ لینے کے لیے عدالت سے رجوع کرے گی۔